حیدر آباد، 17؍ فروری ( پریس نوٹ) ۔مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے
شعبہ تاریخ میں ’’یورپ کے لیے عالمگیریت کے چیلنجز‘‘(Challenges of
Globalisation to Europe) کے موضوع پرایک توسیعی خطبہ کا اہتمام کیا گیا جس
میں آرٹائس یونیورسٹی (اراس) میں شعبہ تاریخ کے پروفیسر‘ ڈاکٹر مائیکل
پیرے چیلینی نے اپنے خطبے میں یورپ میں گلوبلائزیشن کے مختلف پہلوؤں کو
اُجاگر کیا۔ واضح رہے کہ پروفیسر چیلینی یورپ میں معاشی تاریخ کے ماہر
تسلیم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے عالمگیریت کے مختلف ادوار میں ارتقائی مراحل
کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے عالمی معیشت پرخصوصی طور پر یورپ میں اُس کے
اثرات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اپنے لکچر میں یوروپی یونین کے مختلف ممالک
میں پائے جانے والے عدم مساوات کا تجزیہ بھی پیش کیا۔
پروفیسر چیلینی نے کہا
کہ یوروپی یونین اور امریکہ میں خصوصی طور پر
ہندوستان اور چین جیسے ترقی پذیر ممالک کے اُبھرتے ہوئے اثرات پر قابو پانے
کے لیے رایوں میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ کچھ کا خیال ہے کہ اُن کے ساتھ
تعاون کیا جائے جبکہ دوسرے اُسے مسابقتی نقطۂ نظر سے دیکھتے ہیں۔
پروفیسر مشاق احمد کاو‘ صدر شعبہ تاریخ‘ مانو نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا
کہ گلوبلائزیشن ایک بہت ہی مبہم رجحان ہے ہندوستان جیسے ترقی پذیر ملک کی
معیشت پرمجموعی طور پر اُس کے منفی اثرات کا خدشہ ہے۔ پروفیسر ریکھا پانڈے‘
صدر شعبہ تاریخ‘ یونیورسٹی آف حیدرآباد مہمانِ خصوصی تھیں۔ پروگرام کے
آغاز میں ڈاکٹر دانش معین‘ اسوسی ایٹ پروفیسر‘ شعبہ تاریخ‘ مانو نے مہمان
مقرر کا تعارف پیش کیا جبکہ جناب فیاض احمد‘ اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ تاریخ نے
شکریہ ادا کیا۔